مالک کی اجازت کے بغیر امانت سے سرمایہ کاری کا حکم
تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی

مالک کی اجازت کے بغیر امانت سے سر مایہ کاری کرنا
جب کوئی شخص تمہارے پاس کوئی چیز امانت رکھے تو تمہارے لیے اس کی اجازت کے بغیر اس میں تصرف کرنا جائز نہیں، تمھیں اس کی ایسے ہی حفاظت کرنی چاہیے جس طرح اس جیسی چیز کی حفاظت کی جاتی ہے، اگر تم اس کی اجازت کے بغیر اس میں تصرف کرو تو پھر تمہیں اس سے اجازت لینی چاہیے، اگر وہ اجازت دے دے تو ٹھیک ورنہ اس کو اس کے مال کا نفع دے دو یا آدھے حصے وغیرہ پر اس کے ساتھ مصالحت کر لو، کیونکہ مسلمانوں کے مابین صلح جائز ہے سوائے اس صلح کے جو کسی حلال کو حرام کرے یا حرام کو حلال۔
[ابن باز مجموع الفتاوي و المقالات: 412/19]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے