لڑکیوں کو چھوڑ کر لڑکوں کے لیے وقف کرنے کا حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

لڑکیوں کو چھوڑ کر لڑکوں کے لیے وقف کرنا

ہماری رائے کے مطابق وقف اولاد میں سے صرف ضرورت مند کے لیے ہونا چاہیے، چاہے وہ لڑکے ہوں یا لڑکیاں۔ یہ سلسلہ نسل در نسل جاری رہ سکتا ہے، جنھیں اللہ تعالیٰ مالدار کر دے وہ فقیر کے ساتھ شریک نہ ہوں، اگر یہ ختم ہو جائیں تو اس کی آمدن فقرا پر صدقہ اور مساجد کی تعمیر وغیرہ کی طرح کے نیکی اور اچھائی کے کاموں میں صرف کر دی جائے۔
[ابن باز: مجموع الفتاوى والمقالات: 17/20]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے