لوگوں کے حسن سلوک پر شکر گزاری کی اہمیت
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

«باب ماجاء فى الشكر على المعروف »
کسی کے حسن سلوک پر اس کا شکریہ ادا کیا جائے

❀ «عن ابي هريرة، عن النبى صلى الله عليه وسلم، قال: لا يشكر الله من لا يشكر الناس.» [صحيح: رواه أبو داود 4811 والترمذي 1954، وأحمد 7504، وصححه ابن حبان 3407.]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا بھی شکر
نہیں بجا لاتا۔“

❀ «عن النعمان بن بشير قال: قال النبى صلى الله عليه وسلم على المنبر : من لم يشكر القليل، لم يشكر الكثير ومن لم يشكر الناس لم يشكر الله التحدث بنعمة الله شكر، وتركها كفر، والجماعة رحمة، والفرقة عذاب» [حسن: رواه عبيد الله بن أحمد فى زوائد المسند 18449، 19351، والبزار كشف الأستار 1637.]
حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر ارشاد فرمایا: ”جو شخص معمولی بات پر شکریہ ادا نہیں کرتا، وہ کسی بڑی بات پر بھی شکریہ ادا نہیں کر سکتا۔ اور جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا بھی شکر نہیں بجا لاتا۔ انعامات الہی کا تذکرہ کرنا بھی شکر ہے اور اس کا تذکرہ نہ کرنا ناشکری ہے، جماعت رحمت ہے اور فرقہ بندی عذاب ہے۔“

❀ « عن جرير بن الله قال: قال رسول الله ؟ من لم يشكر الناس، لم يشكر الله.» [صحيح: رواه الطبراني فى الكبير 408/2]
حضرت جریر بن عبد الله سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کیا، اس نے اللہ کا بھی شکر نہیں بجا لایا۔“

❀ «عن الأشعث بن قيس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : لا يشكر الله من لا يشكر الناس. » [حسن رواه أحمد 21838.]
حضرت اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا، وہ اللہ کا بھی شکر بجا نہیں لائے گا۔“

❀ «عن جابر بن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من اعطي عطاء فوجد فليجز به، فإن لم يجد فليثن به، فمن اثنى به فقد شكره ومن كتمه فقد كفره.» [حسن: رواه أبو داود 1813.]
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جسے کوئی ہدیہ دیا جائے، اگر میسر ہو تو وہ اس کا بدلہ دے۔ اگر میسر نہ ہو تو اس کی تعریف کرے۔ جس نے اپنے محسن کی تعریف کی، اس نے اس کا شکریہ ادا کیا جس نے اس کے احسان کو چھپایا اس نے اس کی ناشکری کی۔“

❀ « عن جابر، عن النبى صلى الله عليه وسلم، قال: من ابلي بلاء فذكره فقد شكره، وإن كتمه فقد كفره.» [حسن رواه أبو اود 4814.]
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی پر کوئی احسان کیا اور اس احسان مند نے اپنے محسن کے احسان کا ذکر کیا تو اس نے اس کا شکریہ ادا کر دیا۔ اور اگر اس نے اس کے احسان کو چھپایا تو اس نے اس کی ناقدری کی۔“

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے