لائیو ویڈیو یا ٹیلیفون پر نکاح کا شرعی حکم

سوال

بعض لوگ (بامر مجبوری) لائیو ویڈیو کال پر (ولی اور گواہان کی موجودگی میں) نکاح کر لیتے ہیں، کیا اس طرح نکاح منعقد ہو جاتا ہے؟ علماء کرام رہنمائی فرمائیں۔

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ، فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

ویڈیو کال یا لائیو کال کے ذریعے نکاح کرنا درست ہے، اور اگر صرف چھوٹے موبائل پر آواز کے ذریعے کال ہو تو وہ بھی جائز ہے، بشرطیکہ تمام شرائط پوری ہوں۔
اس صورت میں دونوں طرف رشتے دار موجود ہوں، نمبر کی تصدیق ہو، اور ایک دوسرے کی مکمل معلومات ہوں تو یہ نکاح مشتبہ نہیں رہے گا، لہٰذا ٹیلیفون پر نکاح میں کوئی حرج نہیں۔

مزید وضاحت

نکاح صرف بامر مجبوری ہی نہیں بلکہ عام حالات میں بھی اس طریقے سے جائز ہے، بشرطیکہ یقین ہو کہ تمام شامل افراد وہی ہیں جن کا تعلق نکاح سے ہے اور کوئی دھوکہ یا غلط فہمی نہیں ہے۔
◄ نکاح کے لیے بنیادی شرط ولی کی موجودگی ہے، اگر ولی موجود ہے تو نکاح درست ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1