سوال
قیامت کے دن کن لوگوں سے اللہ تعالیٰ بات نہیں کرے گا؟ ان کے کیا اوصاف ہیں تاکہ ہم ان صفات سے بچیں اور اللہ تعالیٰ کی رحمت اور کلام سے محروم نہ ہوں؟
(تمہارا بھائی: ڈاکٹر سعدات)
الجواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ولا حول ولا قوة إلا بالله
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح طور پر ان لوگوں کا ذکر فرمایا ہے جن سے اللہ قیامت کے دن نہ بات کرے گا، نہ ان پر نظر رحمت ڈالے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔
📖 یہ فہرست ان احادیث پر مشتمل ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں:
1. تین لوگ جن سے اللہ قیامت کے دن بات نہیں کرے گا
📖 حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"تین قسم کے لوگ ہیں جن سے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ نہ بات کرے گا، نہ ان کی طرف دیکھے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔”
یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ دہرائی۔
حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! وہ کون لوگ ہیں جو اتنے محروم اور خسارے میں ہوں گے؟”
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
◈ کپڑا ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا
◈ احسان جتلانے والا
◈ جھوٹی قسم کھا کر اپنا سودا بیچنے والا
(صحیح مسلم: 106، مسند احمد: 5/148، 158، 162، 177، 168)
2. تین اور لوگ جن سے اللہ بات نہیں کرے گا
📖 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"تین لوگ ایسے ہیں جن سے اللہ قیامت کے دن نہ بات کرے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور نہ ان پر نظر رحمت ڈالے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا:”
◈ بوڑھا زانی (جس پر گناہ کا کوئی جواز نہیں)
◈ جھوٹا بادشاہ
◈ متکبر فقیر (جو فقر کے باوجود تکبر کرے)
(صحیح مسلم: 107، مسند احمد: 2/280)
3. مزید تین لوگ جو اللہ کی رحمت سے محروم ہوں گے
📖 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"تین لوگ ایسے ہیں جن سے اللہ قیامت کے دن بات نہیں کرے گا، نہ ان پر نظر رحمت ڈالے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا:”
◈ جس کے پاس بیابان میں ضرورت سے زائد پانی ہو، مگر وہ مسافروں کو دینے سے روکے
◈ جو عصر کے بعد جھوٹی قسم کھا کر اپنا سودا بیچتا ہے
◈ جو کسی امام (حکمران) سے دنیاوی مفاد کے لیے بیعت کرے، اگر اسے فائدہ ملے تو بیعت نبھائے ورنہ توڑ دے
(صحیح مسلم: 108، مسند احمد: 2/353، 480)
4. تین اور لوگ جن سے اللہ قیامت کے دن جھگڑا کرے گا
📖 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"تین قسم کے لوگ ایسے ہیں جن سے اللہ قیامت کے دن جھگڑا کرے گا:”
◈ جو کسی کو اللہ کے نام پر کچھ دے کر بعد میں دھوکہ دے
◈ جو کسی آزاد انسان کو غلام بنا کر بیچ دے اور اس کی قیمت کھا جائے
◈ جو کسی مزدور کو اجرت پر رکھے، اس سے کام لے مگر اجرت نہ دے
(صحیح بخاری: 2227، مسند احمد: 2/358)
5. قرآن مجید میں مذکور لوگ جن سے اللہ قیامت کے دن بات نہیں کرے گا
📖 اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"بے شک جو لوگ اللہ کی اتاری ہوئی کتاب کو چھپاتے ہیں اور اسے تھوڑی سی قیمت پر بیچتے ہیں، وہ اپنے پیٹ میں آگ بھر رہے ہیں، قیامت کے دن اللہ ان سے نہ بات کرے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔”
(سورۃ البقرہ: 174)
📖 اللہ تعالیٰ مزید فرماتے ہیں:
"جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کو معمولی قیمت کے بدلے بیچ دیتے ہیں، ان کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں، اللہ قیامت کے دن نہ ان سے بات کرے گا، نہ ان کی طرف دیکھے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔”
(سورۃ آل عمران: 77)
6. دیگر گناہ گار لوگ جن کا ذکر احادیث میں ہے
📖 سنن نسائی میں روایت ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ درج ذیل لوگوں سے بات نہیں کرے گا:
◈ والدین کا نافرمان
◈ وہ عورت جو مردوں کی مشابہت اختیار کرے
◈ دیوث (جو اپنی بیوی یا اہل خانہ کی بے حیائی پر غیرت نہ کھائے)
(سنن نسائی: 2/541، تفسیر ابن کثیر: 1/375-376، آل عمران 77 کی تفسیر میں)
نتیجہ
قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے بات نہیں کرے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا:
◈ کپڑا ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا
◈ احسان جتلانے والا
◈ جھوٹی قسم کھا کر سودا بیچنے والا
◈ بوڑھا زانی
◈ جھوٹا بادشاہ
◈ متکبر فقیر
◈ ضرورت مندوں کو پانی سے محروم رکھنے والا
◈ عصر کے بعد جھوٹی قسم کھا کر کاروبار کرنے والا
◈ مفاد پرست جو بیعت کو دنیاوی لالچ سے جوڑ دے
◈ اللہ کے نام پر وعدہ کر کے دھوکہ دینے والا
◈ آزاد انسان کو غلام بنا کر بیچنے والا
◈ مزدور کا حق مارنے والا
◈ قرآن کو چھپانے اور اس کا غلط استعمال کرنے والا
◈ والدین کا نافرمان
◈ مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورت
◈ دیوث (جو بے حیائی پر غیرت نہ کرے)
ہمیں چاہیے کہ ان تمام گناہوں سے بچیں تاکہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کے کلام سے محروم نہ ہوں۔
واللہ اعلم بالصواب