قوم لوط والا عمل کرنے پر کیا سزا دی جائے ؟
تحریر: ابو ضیا محمود احمد غضنفر

وَرَوَى عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ عِكْرَمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ: ( (مَنْ وَجَدْتُمُوهُ يَعْمَلُ عَمَلَ قَوْمٍ لُوطٍ فَاقْتُلُوا الْفَاعِلَ وَالْمَفْعُولَ بِهِ))
عمرو بن ابی عمرو نے عکرمہ سے روایت کیا اس نے عبداللہ بن عباس سے روایت کیا انہوں نے کہا کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ”جس کو تم قوم لوط کا عمل کرتے دیکھو تو فاعل اور مفعول دونوں کو قتل کر دو۔ “
تحقيق و تخریج:
حدیث صحیح ہے۔
[الامام احمد: 1/ 300 ، ابوداؤد: 4462، ترمذي: 1456، ابن ماجة: 2561، بيهقي: 232، 231/8، دار قطني: 3/ 124، حاكم: 4/ 355]
فوائد:
➊ اس حدیث سے یہ ثابت ہو رہا ہے کہ قوم لوط والا عمل کرنے والے کو قتل کر دیا جائے اور اس کو بھی قتل کیا ائے جس سے بدفعلی کی گئی ہو۔
➋ قوم لوط والا عمل کرنے والے کو سدوی اور فعل کو سدومیت کہنا زیادہ صحیح ہے۔ لوطی یا لواطت جیسے الفاظ استعمال کرنے سے گریز کیا جائے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!