فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ
سوال :
سن بلوغت کو پہنچنے کی معروف علامتوں کے اعتبار سے میں دس سال کی عمر تک بالغ ہو گئی، بلوغت کے پہلے سال ہی میں نے رمضان المبارک کو پا لیا۔ کسی عذر کے بغیر محض اس بناء پر کہ مجھے وجوب رمضان کا علم نہیں تھا، میں نے اس سال روزے نہ رکھے۔ کیا مجھ پر ان دنوں کے روزے رکھنا واجب ہیں ؟ اور کیا قضاء کے ساتھ ساتھ کفارہ ادا کرنا بھی واجب ہو گا ؟
جواب :
جس مہینے کے آپ نے روزے نہیں رکھے توبہ واستغفار کے ساتھ ساتھ اس ماہ کے روزوں کی قضاء بھی آپ پر واجب ہے۔ علاوہ ازیں اگر آپ طاقت رکھتی ہوں تو کفارے کے طور پر ایک دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا واجب ہے۔ جس کی مقدار آپ کے علاقے کی عام خوراک مثلاً کھجور اور چاول وغیرہ سے نصف صاع ہے۔ اگر آپ فقر کی وجہ سے کفارہ ادا کرنے کی طاقت نہیں رکھتیں تو روزے رکھنا ہی کافی ہے۔