قرض اور نذر کی ادائیگی میں ترجیح کا شرعی حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

قرض ادا کرنا اور نذر پوری کرنا

اگر قرض نذر سے پہلے کا ہو تو اسے پہلے ادا کرنا چاہیے اور اگر نذر پہلے کی ہو تو پھر اسے قرض ادا کرنے سے پہلے پورا کرنا چاہیے، کیونکہ یہ چیز انسان کے ذمے واجب الادا کام کے متعلق ہے اور جو چیز انسان کے ذمے واجب الادا ہو، اس میں انسان اس وقت تک دوسری ذمے داری کو ادا نہیں کر سکتا جب تک پہلی ذمے داری ادا کرنے سے فارغ نہ ہو جائے، یہ اس وقت کی بات ہے جب اس نے کسی متعین چیز کی نذر نہ مانی ہو۔
مثلاً آدمی کہے: میں نے اللہ کے لیے نذر مانی ہے کہ یہ درہم یا یہ متعین کھانا صدقہ کروں گا، اس حالت میں وہ نذر کو مقدم کرے گا کیونکہ یہ متعین ہو چکی ہے اور یہ متعین اور مقرر چیز نذر کے ذریعے پوری کی جارہی ہے۔
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 21/234]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے