غیر شرعی طریقوں سے شادی میں رکاوٹ کھڑی کر نے کا حکم

اس شخص کو جو مختلف حرکتوں اور حق مہر میں غلو کے ذریعہ شادی میں رکاوٹ ڈالتا ہے، حد لگائی جائے گی اس لیے کہ وہ ایسا فساد برپا کرنے کا سبب بنتا ہے جس کی طرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس فرمان میں اشارہ کیا ہے:
«إلا تفعلوا تكن فتنة فى الأرض و فساد كبيرة
[حسن۔ سنن الترمذي، رقم الحديث 1084]
”اگر تم (اس شخص سے جس کے دین و اخلاق کو تم پسند کرتے ہو، اپنی بیٹی بہن وغیرہ کی) شادی نہیں کرو گے تو زمین میں فتنہ کھڑا ہو گا اور بہت زیادہ فساد پھیلے گا۔“ [محمد ناصر الدين الالباني رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!