سوال:
کیا شیطان غیر اللہ کے لیے ذبح کا حکم دیتا ہے ؟
جواب :
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
وَلَا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّـهِ عَلَيْهِ وَإِنَّهُ لَفِسْقٌ ۗ وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَىٰ أَوْلِيَائِهِمْ لِيُجَادِلُوكُمْ ۖ وَإِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ إِنَّكُمْ لَمُشْرِكُونَ ﴿١٢١﴾
”اور اس میں سے مت کھاؤ جس پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا اور بلاشبہ یہ یقیناً سراسر نافرمانی ہے اور بے شک شیطان اپنے دوستوں کے دلوں میں ضرور باتیں ڈالتے ہیں، تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں اور اگر تم نے ان کا کہنا مان لیا تو بلاشبہ تم یقیناً مشرک ہو۔“ [الأنعام: 121]
اس آیت مبارکہ سے استدلال کیا گیا ہے کہ اگر جانور اللہ کا نام لے کر ذبح نہ کیا گیا ہو تو وہ حلال نہیں، اگرچہ ذبح کرنے والا مسلمان ہی کیوں نہ ہو۔
شیطان اپنے دوستوں سے کہتے ہیں: جسے اللہ مار دے تم وہ نہیں کھاتے اور جسے خود ذبح کرو وہ کھا لیتے ہو؟ یقیناً تم تو مشرک ہوگئے ہو۔ کیوں کہ تم نے اللہ کے حکم کو اس کے بندوں کی طرف پھیر دیا ہے۔