سوال
غلام یا لونڈی کی سزا آدھی ہوتی ہے، تو آدھا رجم کس طرح کیا جائے گا؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
غلام اور لونڈی کی سزا کے بارے میں وضاحت
غلام اور لونڈی کی سزا صرف کوڑے ہیں، رجم نہیں ہے۔ آزاد افراد کے مقابلے میں غلام اور لونڈی کی سزا آدھی ہوتی ہے، یعنی اگر آزاد کے لیے سو کوڑے ہیں تو غلام یا لونڈی کے لیے پچاس کوڑے ہوں گے۔
قرآن کریم میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
"فَإِذَا أُحْصِنَّ فَإِنْ أَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ”
[سورة النساء: 25]
’’پھر جب وہ نکاح میں لائی جا چکیں تو اگر کسی بےحیائی کا ارتکاب کریں تو ان پر اس سزا کا نصف ہے جو آزاد عورتوں پر ہے۔‘‘
اہم نکات
◈ غلام اور لونڈی پر رجم کا اطلاق نہیں ہوتا۔
◈ ان کی سزا آدھی ہونے کا مطلب صرف کوڑے کی تعداد میں کمی ہے، رجم جیسی سزائیں ان پر لاگو نہیں ہوتیں۔
◈ اس موضوع کی تفصیل کے لیے شیخ عبد الرحمن کیلانی رحمہ اللہ کی تفسیر "تیسیر القرآن” اور "آئینہ پرویزیت” جیسی کتب سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔
خلاصہ
غلام اور لونڈی کی سزا نصف کوڑوں کی صورت میں ہے اور رجم ان پر لاگو نہیں ہوتا۔