عید کے دن تکبیرات کے مکمل الفاظ، احادیث اور سلف صالحین کے آثار کے ساتھ
تحریر: ابو الاسقع قاری اسامہ بن عبدالسلام

عید کے دن تکبیرات کے مکمل الفاظ، احادیث اور سلف صالحین کے آثار کے ساتھ

عید کے دن تکبیرات بلند آواز میں کہنا ایک مستحب اور مسنون عمل ہے، جو قرآن، احادیث اور سلف صالحین سے ثابت ہے۔


➊ قرآن سے دلیل

اللہ تعالیٰ نے رمضان کے مکمل ہونے کے بعد تکبیرات کہنے کا حکم دیا:

وَلِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَىٰ مَا هَدَاكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
(سورۃ البقرۃ: 185)
(اور تاکہ تم اللہ کی بڑائی بیان کرو اس پر کہ اس نے تمہیں ہدایت دی، اور تاکہ تم شکر ادا کرو۔)


➋ احادیثِ نبویہ ﷺ سے دلائل

✅ نبی اکرم ﷺ کا عمومی حکم:

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"زيِّنوا العيدينِ بالتكبيرِ.”
(اپنی دونوں عیدوں کو تکبیر سے مزین کرو۔)
(المعجم الأوسط للطبراني: 5087، ضعیف)

"التَّكبيرُ في الفطرِ سبعٌ في الأولى، وخمسٌ في الآخرةِ، والقراءةُ بعدَهُما كلتاهُما.”
(عید الفطر کی نماز میں پہلی رکعت میں سات تکبیریں اور دوسری میں پانچ تکبیریں ہوتی ہیں، اور ان کے بعد قراءت کی جاتی ہے۔)
(سنن أبي داود: 1151، حسن)

✅ عید کے دن بلند آواز میں تکبیرات کہنا:

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے:
"أن رسول الله ﷺ كان يخرج يوم الفطر والأضحى رافعًا صوته بالتكبير.”
(رسول اللہ ﷺ عید الفطر اور عید الاضحی کے دن نکلتے تو بلند آواز میں تکبیرات کہتے تھے۔)
(المعجم الكبير للطبراني: 11367، صحیح السند)

✅ صحابہ کرام کا عمل:

حضرت نافع رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما عید کے دن بازار جاتے اور راستے میں بلند آواز سے تکبیرات پڑھتے، اور لوگ بھی ان کی تکبیر سن کر پڑھنا شروع کر دیتے۔
(صحیح البخاری: باب التکبیر یوم العید)

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"كبروا، فإنها سنة.”
(تکبیرات کہو، کیونکہ یہ سنت ہے۔)
(مصنف ابن أبي شيبة: 5633)


➌ سلف صالحین کے تکبیرات کے الفاظ

✅ حضرت عمر، حضرت علی، اور حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہم:

"اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ.”

(مصنف ابن أبي شيبة: 5635، سند صحیح)

✅ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا صیغہ:

"اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللَّهُ أَكْبَرُ وَأَجَلُّ، اللَّهُ أَكْبَرُ وَلِلَّهِ الْحَمْدُ.”

(السنن الكبرى للبيهقي: 6236)

✅ امام شافعی رحمہ اللہ:

"اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ.”

(السنن الكبرى للبيهقي: 6238)

✅ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ:

"اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ.”

(المغني لابن قدامة: 2/246)

✅ تابعین کا تکبیر کا طریقہ:

"اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ، اللَّهُ أَكْبَرُ وَأَجَلُّ، اللَّهُ أَكْبَرُ عَلَى مَا هَدَانَا.”

(السنن الكبرى للبيهقي: 6237)


➍ تکبیرات کا وقت

✅ عید الفطر: چاند نظر آنے کے بعد سے لے کر نمازِ عید تک مسلسل پڑھنا مستحب ہے۔

✅ عید الاضحی: 9 ذو الحجہ (یوم عرفہ) کی فجر سے لے کر 13 ذو الحجہ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد بلند آواز سے کہنا واجب ہے (یہ تکبیراتِ تشریق ہیں)۔


نتیجہ

تکبیرات کہنا نبی کریم ﷺ، صحابہ کرام اور سلف صالحین کا عمل رہا ہے، اور اس کے کئی مستند الفاظ حدیث اور آثار میں ملتے ہیں۔ عید کے دن ہمیں بھی بلند آواز سے تکبیرات پڑھنی چاہئیں تاکہ اللہ کی کبریائی عام ہو اور شیطان حسرت میں مبتلا ہو۔

اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ!

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1