معاشرتی اقدار کا ٹکراؤ اور مغرب کا استحصالِ نسواں
آج کل مغرب میں عورت کے استحصال پر گفتگو کرنا اس لیے ضروری ہے تاکہ ان لوگوں کو جواب دیا جا سکے جو اسلامی معاشرتی اقدار کے خلاف مغربی کلچر، خاص طور پر "ڈیٹنگ کلچر” کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ یہ دلیل دیتے ہیں کہ عورت کے لباس سے فرق نہیں پڑتا بلکہ مردوں کی ذہنیت مسئلہ ہے۔ لیکن اس معاملے میں اصل مسئلہ اعداد و شمار کا نہیں بلکہ اقدار کا اختلاف ہے۔
اختلافات کی اقسام اور ان کا دائرۂ اثر
اہلِ منطق کے مطابق اختلاف کی مختلف اقسام ہوتی ہیں، جن میں دو اہم اقسام درج ذیل ہیں:
1. حقیقی اختلاف (Disagreement in Belief)
یہ اختلاف اس بات پر ہوتا ہے کہ "حقیقت میں کیا ہوا”۔ مثال کے طور پر:
- زید کہتا ہے کہ شعیب قائداعظم یونیورسٹی میں پروفیسر ہے، جبکہ راشد کہتا ہے کہ نہیں، وہ لیکچرر ہے۔
- یا مائیکل کہتا ہے کہ ہٹلر نے لاکھوں یہودیوں کو قتل کیا، جبکہ کلارک انکار کرتا ہے۔
ایسے اختلاف کو ختم کرنے کے لیے حقائق کی تصدیق ضروری ہوتی ہے، جیسے مصدقہ دستاویزات دکھا کر فیصلہ کیا جا سکتا ہے کہ شعیب پروفیسر ہے یا لیکچرر۔
2. اقدار کا اختلاف (Disagreement in Attitude)
یہ اختلاف اس بات پر نہیں ہوتا کہ "حقیقت کیا ہے” بلکہ "حقیقت کی اخلاقی حیثیت کیا ہے”۔ مثال کے طور پر:
- ایک شخص کسی چیز کو اچھا اور ضروری سمجھتا ہے جبکہ دوسرا اسے برا یا غیر اہم قرار دیتا ہے۔
یہ اختلاف حقائق فراہم کرنے سے ختم نہیں ہوتا کیونکہ دونوں افراد کی بنیادی اقدار مختلف ہوتی ہیں۔
اہلِ مذہب اور لبرلز کے درمیان اقداری اختلاف
مذہبی افراد اور لبرل حضرات کے درمیان جاری اختلاف "حقیقی اختلاف” سے زیادہ "اقدار کا اختلاف” ہے، اور یہ محض اعداد و شمار پیش کرنے سے ختم نہیں ہو سکتا۔
مثال کے طور پر:
- اگر آپ مغرب میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم کے اعداد و شمار پیش کریں یا یہ بتائیں کہ وہاں لاکھوں غیر شادی شدہ جوڑوں کے بچے پیدا ہوتے ہیں، تو بھی انہیں زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔
- لیکن اگر آپ انہیں یہ بتائیں کہ کسی مرد نے عورت کو غلط نظروں سے دیکھا، تو وہ فوراً ہراسانی کے قوانین بنا لیں گے، کیونکہ ان کے نزدیک شخصی آزادی سب سے اہم ہے اور عصمت و حیا جیسے تصورات بے معنی ہیں۔
اختلاف کا اصل پہلو: اقدار کی بنیاد
یہ اختلاف بنیادی طور پر اس علمیت سے پیدا ہوتا ہے جس کی بنیاد پر اقدار تشکیل دی جاتی ہیں۔ مغرب میں شخصی آزادی کو بنیادی قدر تسلیم کیا جاتا ہے، جبکہ اسلام میں حیا، عصمت، اور پاکیزگی کو اولین حیثیت دی گئی ہے۔ اس لیے دونوں کے درمیان محض حقائق پیش کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوتا بلکہ اقدار کی بنیادی تشریح اور اس کی علمی بنیادوں کو سمجھنا ضروری ہے۔
نتیجہ
اسلامی معاشرت میں مرد و عورت دونوں کے لیے حیا اور اخلاقی حدود کو لازمی قرار دیا گیا ہے، جبکہ مغرب میں آزادی کو بنیادی اہمیت دی جاتی ہے۔ جب تک ان دو نظریات کی بنیادوں کو تسلیم نہیں کیا جاتا، اس اختلاف کو ختم کرنا ممکن نہیں۔