یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔
سوال :
عورت کا اجنبی ڈرائیور کے ساتھ سوار ہونا کیا حکم رکھتا ہے ؟
جواب :
اکیلی عورت کا اجنبی ڈرائیور کے ساتھ ایک گاڑی میں سوار ہونا ناجائز ہے تاوقتیکہ عورت کا محرم اس کے ساتھ موجود ہو۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
«لا يخلون رجل بامرأة إلا مع ذي محرم» [رواه البخاري كتاب النكا ح باب 112]
”کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ خلوت اختیار نہ کرے مگر یہ کہ اس کے ساتھ محرم ہو۔“
اگر ڈرائیور کے ساتھ دو یا زیادہ عورتیں ہوں تو پھر کوئی حرج نہیں کیونکہ اس طرح خلوت نہیں ہوتی۔ اس میں بھی شرط یہ ہے کہ ڈرائیور قابل اعتماد ہو اور حالت بھی سفر کی نہ ہو۔
(شیخ ابن جبرین)