عورتوں کا خوشبو لگا کر یا زیب و زینت کے ساتھ مساجد میں جاتا
ایسا کرنا کسی عورت کے لیے جائز نہیں ہے بلکہ حرام ہے۔
➊ حضرت زینب رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا شهدت إحداكن المسجد فلا تمس طيبا
”جب تم میں سے کوئی عورت مسجد میں حاضر ہونا چاہے تو خوشبو مت لگائے ۔“
[مسلم: 443 ، نسائي: 100/8 ، أحمد: 363/6 ، أبو عوانة: 161/2 ، ابن خزيمة: 1680 ، ابن حبان: 2212]
➋ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ :
لو أن رسول الله رأى من النساء ما رأينا لمنعهمن من المسجد كما منعت بنو اسرائيل نسائها
”بلاشبہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کی وہ کیفیت و صورتحال دیکھ لیتے جو کہ ہم نے دیکھی ہے تو یقیناََ انہیں مسجدوں سے اسی طرح روک دیتے جیسا کہ بنی اسرائیل نے اپنی عورتوں کو روکا تھا۔“
[بخارى: 829 ، كتاب الأذان: باب خروج النساء إلى المساجد بالليل والغلس ، مسلم: 445 ، أبو داود: 569 ، أحمد: 91/6]
➌ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أيما امرأة أصابت بخورا فلا تشهدن معنا العشاء الآخرة
”جو عورت بخور (یعنی خوشبو) لگائے وہ ہمارے ساتھ عشاء میں حاضر نہ ہو۔“
[مسلم: 444 ، أبو داود: 4175 ، نسائي: 154/8 ، أحمد: 304/2]