تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ
عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کا سات سو اونٹوں پر مشتمل قافلہ تمام اسباب اللہ کی راہ میں خرچ
انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک بار حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اپنے گھر میں بیٹھی تھی یکایک کچھ آواز سنی۔ پوچھا یہ کیا ہے۔ لوگوں نے کہا کہ عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کا قافلہ شام سے آیا جو ہر قسم کا اسباب تجارت لایا ہے۔ انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سات سو اونٹ تھے۔ تمام مدینہ آواز سے گونج اٹھا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے فرماتے تھے : میں نے عبدالرحمن بن عوف کو خواب میں دیکھا ہے کہ جنت میں گھٹنوں کے بل چل کر داخل ہوتے ہیں۔
یہ خبر عبدالرحمن کو ملی کہنے لگے کہ اگر مجھ سے ہو سکا تو بہشت میں کھڑے ہو کر داخل ہوں گا۔ یہ کہہ کر وہ تمام اونٹ مع ان کے پالانوں کے اور اسباب کے خدا کی راہ میں دے دیے۔
تحقیق الحدیث :
إسناده منکر۔
اس کی سند منکر ہے۔ [مسند احمد 115/6 كنز العمال 33501 القول المسدد لا بن حجر 9 موضوعات لابن جوزي 13/2 تنوية الشريعة لابن عراق 14/2 اللالني المصنوعه للسيوطي 1/ 214]
اس میں عمارہ بن ذازان راوی ضعیف ہے۔
انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک بار حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اپنے گھر میں بیٹھی تھی یکایک کچھ آواز سنی۔ پوچھا یہ کیا ہے۔ لوگوں نے کہا کہ عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کا قافلہ شام سے آیا جو ہر قسم کا اسباب تجارت لایا ہے۔ انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سات سو اونٹ تھے۔ تمام مدینہ آواز سے گونج اٹھا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے فرماتے تھے : میں نے عبدالرحمن بن عوف کو خواب میں دیکھا ہے کہ جنت میں گھٹنوں کے بل چل کر داخل ہوتے ہیں۔
یہ خبر عبدالرحمن کو ملی کہنے لگے کہ اگر مجھ سے ہو سکا تو بہشت میں کھڑے ہو کر داخل ہوں گا۔ یہ کہہ کر وہ تمام اونٹ مع ان کے پالانوں کے اور اسباب کے خدا کی راہ میں دے دیے۔
تحقیق الحدیث :
إسناده منکر۔
اس کی سند منکر ہے۔ [مسند احمد 115/6 كنز العمال 33501 القول المسدد لا بن حجر 9 موضوعات لابن جوزي 13/2 تنوية الشريعة لابن عراق 14/2 اللالني المصنوعه للسيوطي 1/ 214]
اس میں عمارہ بن ذازان راوی ضعیف ہے۔