طلب علم میں حیا کی گنجائش نہیں
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

«باب لاحياء فى طلب العلم»
طلب علم میں کوئی حیا نہیں

❀ « عن ام سلمة رضي الله عنها زوج النبى صلى الله عليه وسلم، قالت: جاءت ام سليم امراة ابي طلحه الانصاري إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله، إن الله لا يستحي من الحق، هل على المراة غسل إذا احتلمت؟ فقال: نعم، إذا رات الماء. » [متفق عليه: رواه مالك 88 والبخاري 6121 و مسلم 313]
نبی کریم کی زوجہ محترمہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: ام سلیم ابو طلحہ انصاری کی بیوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں تو انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول ! بے شک اللہ تعالیٰ حق بات کہنے سے نہیں شرماتا، کیا عورت پر غسل واجب ہوتا ہے، جب اس کو احتلام ہو جائے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، جب وہ پانی دیکھ لے۔ (احتلام کے آثار ظاہر ہوں)۔“

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے