صف کے پیچھے اکیلے نمازی کی نماز کا حکم
سوال:
اگر اگلی صف میں جگہ نہ ہو اور ایک شخص صف کے پیچھے اکیلا کھڑا ہو کر نماز ادا کرے، تو: کیا اگر وہ مکمل نماز تنہا ہی ادا کرے تو اس کی نماز درست ہو گی؟
اگر درست نہیں، تو اس صورت میں نماز کو دوبارہ پڑھنے کا کیا طریقہ ہو گا؟
کیا سلام پھیرنے کے بعد نماز مکمل کر کے دوبارہ نماز پڑھنی ہو گی؟
الجواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ صف کے پیچھے اکیلا آدمی نماز نہ پڑھے، اس کی نماز نہیں ہوتی۔
جیسا کہ حدیث میں ہے:
"صف کے پیچھے اکیلے آدمی کی نماز نہیں ہوتی”
(ابن حبان، الموارد: 401؛ ابن ماجہ: 1003)
لہٰذا، اگر کوئی شخص صف کے پیچھے اکیلا نماز پڑھ لے تو اس کی نماز درست نہیں ہوتی۔
اس صورت میں کیا کرنا ہو گا؟
ایسے شخص کو نماز مکمل کرنے کے بعد سلام پھیر کر دوبارہ نماز ادا کرنی چاہیے۔
یعنی وہ نماز لوٹائے، کیونکہ اس کی پہلی نماز صحیح احادیث کی روشنی میں قبول نہیں ہوئی۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب