صدقہ فطر، قربانی کے چمڑے یا زکوٰۃ کا مال مسجد پر خرچ کرنے کا حکم
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
صدقہ فطر اور قربانی کے چمڑے یا زکوٰۃ کے مال مسجد پر خرچ کر سکتے ہیں یا نہیں ، مثلاً لیپنا تھوپنا، اس میں روشنی کرنا اور اطراف مسجد کی دیواروں کی مرمت کرنا وغیرہ۔

الجواب:

چرم قربانی کی قیمت اور صدقہ فطر مسجد کی تعمیر یا اس کی اصلاح و مرمت میں صرف کرنا جائز نہیں ہے، چرم قربانی کا مصرف فقراء ومساکین ہیں (بخاری وغیرہ) البتہ قربانی کرنے والا چمڑے سے بغیر فروخت کیے ہوئے فائدہ اٹھا سکتا ہے، صدقہ فطر اور زکوٰۃ کے مصارف ایک ہیں، جو قرآن کریم کی آیت ۶۱ سورہ۹ میں بالتفصیل مذکور ہیں، اور مسجد زکوٰۃ کے مصارف ثمانیہ میں سے نہیں ہے۔ (عبید اللہ رحمانی دہلوی ، محدث دہلی جد نمبر۸، ش نمبر ۱۲)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!