سونا ادھار بیچنے کا حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

ادھار سونے کی بیع اگر ایسی چیز کے بدلے ہو جس میں تاخیر حلال اور جائز نہیں تو یہ حرام ہے، جیسے: ادھار سونا درہموں کے بدلے فروخت کرنا یہ حرام ہے اور جائز نہیں، اور اگر ادھار سونے کی بیع، ایسی چیز کے بدلے ہو جسے تاخیر کے ساتھ بیچنا جائز ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں، مثلاً کپڑوں کے بدلے یا آلات کے بدلے یا گاڑیوں وغیرہ کے بدلے زیورات فروخت کرنا، اس میں کوئی حرج نہیں۔
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 14/235]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: