سورہ اخلاص دس مرتبہ پڑھنے کی فضیلت

سوال

جس نے دس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھی، اس کے لیے جنت میں ایک محل بنا دیا جاتا ہے۔ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟

جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ

جی ہاں، یہ حدیث اس طرح ہے:

«عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ الْجُهَنِيِّ، عَنْ أَبِيهِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ الْجُهَنِيِّ؛ صَاحِبِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ: ” مَنْ قَرَأَ {قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ} حَتَّى يَخْتِمَهَا ‌عَشْرَ ‌مَرَّاتٍ ‌بَنَى ‌اللهُ ‌لَهُ ‌قَصْرًا فِي الْجَنَّةِ ” فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ: إِذًا نَسْتَكْثِرَ يَا رَسُولَ اللهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلى الله عليه وسلم: ” اللهُ أَكْثَرُ وَأَطْيَبُ “»
[مسند أحمد 24/ 376 برقم 15610 ط الرسالة واللفظ له، المعجم الكبير للطبراني 20/ 183 برقم: 397]

وضاحت

حدیث میں بیان کیا گیا ہے کہ:

  • جس شخص نے سورہ اخلاص {قل هو الله أحد} دس مرتبہ پڑھی، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں ایک محل بنائے گا۔
  • اس پر عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: تو پھر ہم اسے زیادہ سے زیادہ کیوں نہ پڑھیں؟
  • رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ زیادہ دینے والا اور بہترین ہے۔

حدیث کی صحت

اس حدیث کے حکم میں اختلاف پایا جاتا ہے۔

  • شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کے کچھ شواہد و متابعات ذکر کیے ہیں، جن کی بنا پر انہوں نے اسے حسن قرار دیا۔ [الصحيحة: 589]
  • شیخ عبد الکریم الخضیر نے بھی اسے حسن قرار دیا ہے۔
  • موسوعة فضائل سور القرآن میں اس حدیث پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے، جس کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ حدیث حسن لغیرہ کے درجے سے کم نہیں ہے۔ [موسوعة فضائل سور وآيات القرآن – القسم الصحيح 2/ 399]

اہم نوٹ

  • بعض جگہوں پر غلطی سے “عشر مرات” کے ساتھ “احد” لگ گیا ہے، جس سے یہ تاثر پیدا ہوسکتا ہے کہ شاید یہ سورت گیارہ مرتبہ پڑھنے کی فضیلت ہے۔
  • تاہم عربی قواعد اور معتبر مصادر کے مطابق درست متن “عشر مرات” ہی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1