سائنس اور مذہب کا تقابلی جائزہ عقیدے کی بنیاد پر

معروضی حقائق کی تفہیم

ہمیں اکثر یہ یقین ہوتا ہے کہ ہم معروضی حقائق کو پوری وضاحت کے ساتھ جانتے ہیں، خاص طور پر جب مادی سائنسز کا علم حاصل ہو۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم ہر معروضی حقیقت کو براہ راست نہیں جانتے۔ اکثر ہمیں سائنس کے دعووں پر انحصار کرنا پڑتا ہے، جو ایک انتہائی محدود طبقے کے بیانات پر مبنی ہوتے ہیں۔

سائنس اور تجرباتی حقائق

  • کہا جاتا ہے کہ سائنس تجربے کی بنیاد پر اپنے دعوے ثابت کرتی ہے۔
  • لیکن ترقی پذیر ممالک جیسے پاکستان میں، ہائی اسکول کی سائنس کے علاوہ عملی تجربات لیبارٹری سطح پر مشکل سے ممکن ہیں، خاص طور پر آسٹروفزکس، نینو فزکس، کوانٹم فزکس اور جینیٹک انجینئرنگ جیسے شعبوں میں۔
  • حتیٰ کہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی چند ماہرین کو ہی پارٹیکل ایکسیلیریٹرز یا ہبل جیسی ٹیلی اسکوپس کے ڈیٹا تک رسائی حاصل ہے۔

عام انسان کی محدود رسائی

  • دنیا کی اکثریت سائنسی دعووں کی تصدیق کے قابل نہیں کیونکہ ان کے پاس نہ آلات موجود ہیں اور نہ ہی مواقع۔
  • عام انسان کے لیے سائنسدانوں کے بیانات کو تسلیم کرنا صرف ان پر ایمان لانے جیسا ہے، کیونکہ وہ اپنی محدود صلاحیت کے باعث ان دعووں کو خود پرکھ نہیں سکتے۔

سائنسی نظریہ اور مذہبی عقیدہ

  • بگ بینگ: جو کہ ایک نظریہ (theory) ہے، مشاہدہ یا تجربہ نہیں، پھر بھی اس پر یقین کیا جاتا ہے۔
  • ہبل کی دریافت: کائنات کے پھیلاؤ، سرخ تغیر (Red Shift) اور کائناتی پس پردہ شعاع ریزی (Cosmic Background Radiation) کو سمجھنا عام لوگوں کے لیے ممکن نہیں۔
  • اگر ایک بدو جبرائیل علیہ السلام کے نزول پر ایمان لائے یا ایک دیہاتی واقعہ معراج کو مانے، تو اس میں اور ایک شخص کے چاند پر انسان کے اترنے پر ایمان لانے میں کیا فرق ہے؟

جدید سائنس اور عام انسان کا علم

  • ایم-تھیوری: جیسی جدید سائنسی تھیوریز کو سمجھنا انتہائی محدود افراد کا کام ہے۔
  • باقی دنیا کے لیے یہ محض سائنسدانوں پر ایمان بالغیب کا سوال ہی رہے گا۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کا فرق

  • جو چیز تجرباتی سائنس کہلاتی ہے، درحقیقت وہ اکثر ٹیکنالوجی ہوتی ہے۔
  • ہم ٹیکنالوجی کی کامیابیوں کو سائنس کے عمومی اصولوں کی سچائی کے طور پر پیش کرتے ہیں، لیکن یہ ایک مغالطہ ہے۔

سائنسدانوں پر ایمان اور سائنسی دعوے

  • دنیا کی عظیم اکثریت سائنسدانوں کے دعووں پر اسی طرح ایمان رکھتی ہے، جیسے مذہب کے دعووں پر۔
  • سائنسی دعوے بھی اکثر بغیر کسی مشاہدے یا تجربے کے قبول کیے جاتے ہیں۔

سوال: سائنس اور مذہب کے ایمان میں فرق؟

اگر فلاسفہ مذہبی ایمان کو غیر منطقی قرار دیتے ہیں تو سائنسی دعووں پر بغیر تصدیق کے ایمان بھی اسی طرح غیر منطقی ہوگا۔ لہٰذا، مذہب پر سوال اٹھانا اور سائنس کے تجرباتی طور پر غیر ثابت شدہ دعووں کو قبول کرنا فکری تضاد ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1