سائنس اور الحاد کے مقابلے میں اسلام کی حقیقت

سائنس کی ترقی اور مذہب پر اعتراضات

سائنس کی حیران کن ترقی کے ساتھ مذہب پر اعتراضات اور الحاد کی ترویج ایک فیشن بن چکی ہے۔ سوشل میڈیا پر خدا کے انکار اور مادّہ پرستی کو کھلے عام پھیلایا جا رہا ہے۔ اسلام، قرآن اور نبی کی تعلیمات پر رکیک حملے کیے جا رہے ہیں تاکہ انہیں غیر سائنسی اور دقیانوسی ثابت کیا جا سکے۔ اس سازش کا مقصد خاص طور پر نوجوانوں کو اسلام سے دور کرنا اور ان کے ذہنوں میں شکوک پیدا کرنا ہے۔

نظریۂ حیات کی بنیاد

ہر نظریۂ حیات کی ایک بنیادی بنیاد ہوتی ہے، جو کائنات اور انسان کی موجودگی کی وضاحت پیش کرتا ہے:

  • مذہبی فلسفۂ حیات: خدا کو ہر چیز کا خالق اور مالک مانتا ہے۔ خدا کی صفات کائنات کے ہر پہلو پر محیط ہیں، لیکن اس کی ذات انسانی علم اور تخیّل سے ماورا ہے۔
  • انسانی تخیّل کی محدودیت: جس طرح ایک مصنوعی ذہانت سے چلنے والا روبوٹ انسان کے وجود کو نہیں سمجھ سکتا، اسی طرح انسان کی محدود عقل خدا کی حقیقت کو مکمل طور پر نہیں سمجھ سکتی۔

الحاد اور اس کی بنیادیں

الحاد، خدا کے انکار پر مبنی نظریہ ہے، لیکن اس کے عقلی دلائل ہمیشہ کمزور اور غیر منظم رہے ہیں:

  • شک اور محدود عقل: خدا کے وجود کے بارے میں تسلی بخش جوابات نہ ملنے پر انسان شک میں مبتلا ہوتا ہے اور اپنی محدود عقل پر انحصار کرتا ہے۔ چونکہ عقل خدا کے مکمل ادراک سے قاصر ہے، اس لیے انسان خدا کا انکار کر دیتا ہے۔
  • الحاد کی کمزور بنیاد: ملحدین کے پاس خدا کے انکار کے لیے کوئی مضبوط اور جامع متبادل نظریہ موجود نہیں، اور یہ ہمیشہ دوسروں کے نظریات سے مستعار لیتے رہے ہیں۔
  • منفی ذہنی کیفیت: خدا کے انکار کی وجہ سے ملحدین اکثر منفی سوچ کا شکار رہتے ہیں، اور یہ لاشعوری بے چینی انہیں ہر مذہب پر تنقید کرنے پر اکساتی ہے۔

سائنس کا سہارا اور مذہب پر حملے

ملحدین نے اپنی کمزور دلیلوں کو سہارا دینے کے لیے سائنس کو نظریاتی مسیحا کے طور پر پیش کیا۔

  • بگ بینگ اور نظریۂ ارتقاء: جدید سائنسی نظریات جیسے بگ بینگ اور نظریہ ارتقاء کو مذہب کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے، لیکن یہ نظریات بھی مکمل اور حتمی نہیں ہیں۔
  • ہگز فیلڈ کی مثال: ہگز فیلڈ ایک اندیکھی توانائی ہے جو ہر جگہ موجود ہے اور مادّہ کو وزن عطا کرتی ہے۔ اگر سائنس اس اندیکھی توانائی کے وجود کو مان سکتی ہے، تو خدا کے وجود کو کیوں نہیں؟
  • فرشتے اور جنّات: مذہب کے مطابق فرشتے اور جنّات کائنات کا حصہ ہیں، لیکن سائنس نے ان کے وجود سے انکار کیا۔ دوسری طرف، خلائی مخلوق کی تلاش میں سائنسدان کروڑوں ڈالر خرچ کر رہے ہیں، حالانکہ اس کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں۔

کائنات کی تخلیق: اسلام اور سائنس

  • اسلامی نظریہ: اسلام کے مطابق کائنات اللہ کے حکم سے نیست سے وجود میں آئی۔
  • سائنسی نظریہ: اسٹیفن ہاکنگ جیسے سائنسدان کہتے ہیں کہ کشش ثقل کے قانون کی موجودگی میں کائنات خود بخود تخلیق ہوئی۔ لیکن سوال یہ ہے کہ جب کچھ موجود ہی نہیں تھا تو کشش ثقل کا قانون کیسے موجود تھا؟ یہ مفروضہ خود متضاد ہے اور کسی منطق پر پورا نہیں اترتا۔

الحاد کی کمزوری

الحاد کے فلسفے کی بنیاد غیر منطقی اور کمزور ہے۔ محض خدا کو جھٹلانے کے لیے خود ساختہ مفروضے گھڑے جاتے ہیں، جو حقیقت میں لایعنی اور مضحکہ خیز ہیں۔ قرآن کے مطابق، یہ بے بنیاد دلائل درحقیقت ان کے قلوب پر قفل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1