زیادہ سوالات کرنے کے بارے میں سیدنا ابن مسعود کا قول

سوال

سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے قول «جو شخص ہر مسئلہ کے جواب کے لیے نظر آئے، سمجھ لو کہ وہ مجنون ہے» کا کیا مطلب ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اس اثر میں غالباً اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ زیادہ سوالات کرنا مستحسن عمل نہیں ہے، خاص طور پر غیر ضروری اور بے فائدہ سوالات سے اجتناب کرنا چاہیے۔ جب ایسے سوالات ہی نہیں کرنے تو ان کے جواب کا انتظار کرنا یا ان پر اصرار کرنا مناسب نہیں۔ اسی رویے کو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے "جنون” یا "احمقانہ” عمل قرار دیا ہے، کیونکہ ہر سوال کا جواب دینا ضروری نہیں ہوتا۔

ایک مثال کے طور پر، امام مالک رحمہ اللہ سے جب اللہ تعالیٰ کے عرش پر مستوی ہونے کی کیفیت کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے فرمایا:
“والسؤال عنه بدعة”
«اس کے بارے میں سوال کرنا بدعت ہے»

یہی اصول لاگو ہوتا ہے کہ ایسے سوالات جن کی شرعی حیثیت واضح نہ ہو یا جن سے فائدہ حاصل نہ ہو، ان سے اجتناب کرنا ہی بہتر ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1