زکوٰۃ مالدار اور کمانے کے قابل افراد پر حرام ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

زکوٰۃ مالدار اور کمانے کے قابل افراد پر حرام ہے
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تحمـل الـصـدقـة لـغـنـي ولا لذى مرة سوي
”کسی مالدار ، قوی الجسم اور صحیح و سلامت اعضاء والے شخص کے لیے زکوٰۃ جائز نہیں۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 1439 ، كتاب الزكاة: باب من يعطى من الصدقة؟ وحد الغني ، أبو داود: 1634 ، ترمذي: 652 ، حاكم: 407/1 ، أحمد: 164/2 ، بيهقي: 13/7 ، نسائي: 99/5 ، ابن ماجة: 1839 ، دارقطني: 118/2 ، بيهقي: 14/7 ، حافظ ابن حجرؒ نے اسے حسن كها هے۔ تلخيص الحبير: 232/3]
ایک روایت میں یہ لفظ ہیں:
ولا حظ فيها لغنى ولا لقوى مكتسب
”مالدار ، صحت مند اور کمانے والے آدمی کے لیے اس (یعنی زکوٰۃ ) میں کوئی حصہ نہیں ۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 1439 ، أيضا ، أبو داود: 1633 ، نسائي: 99/5 ، أحمد: 224/4 ، عبد الرزاق: 7154 ، دار قطني: 119/2 ، بيهقي: 14/7]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1