زکوٰۃ مالدار اور کمانے کے قابل افراد پر حرام ہے
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تحمـل الـصـدقـة لـغـنـي ولا لذى مرة سوي
”کسی مالدار ، قوی الجسم اور صحیح و سلامت اعضاء والے شخص کے لیے زکوٰۃ جائز نہیں۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 1439 ، كتاب الزكاة: باب من يعطى من الصدقة؟ وحد الغني ، أبو داود: 1634 ، ترمذي: 652 ، حاكم: 407/1 ، أحمد: 164/2 ، بيهقي: 13/7 ، نسائي: 99/5 ، ابن ماجة: 1839 ، دارقطني: 118/2 ، بيهقي: 14/7 ، حافظ ابن حجرؒ نے اسے حسن كها هے۔ تلخيص الحبير: 232/3]
ایک روایت میں یہ لفظ ہیں:
ولا حظ فيها لغنى ولا لقوى مكتسب
”مالدار ، صحت مند اور کمانے والے آدمی کے لیے اس (یعنی زکوٰۃ ) میں کوئی حصہ نہیں ۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 1439 ، أيضا ، أبو داود: 1633 ، نسائي: 99/5 ، أحمد: 224/4 ، عبد الرزاق: 7154 ، دار قطني: 119/2 ، بيهقي: 14/7]