رکوع کی کیفیت
➊ حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسی نماز کفایت نہیں کرتی جس کے رکوع و سجدہ میں آدمی اپنی پیٹھ (بالکل ) سیدھی نہ کرے ۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 761 ، كتاب الصلاة: باب صلاة من لا يقيم صلبه …..، أبو داود: 855 ، ترمذي: 265 ، نسائي: 183/2 ، ابن ماجة: 870 ، دارمي: 304/1 ، أحمد: 112/4 ، عبد الرزاق: 2856 ، ابن خزيم: 591]
➋ حالت رکوع میں کمر بالکل سیدھی ہو ، سر نہ زیادہ نیچے ہواور نہ زیادہ اونچا ، دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں دونوں گھٹنوں پر ہوں۔
[مسلم: 498 ، بخاري: 828]
➌ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسئی الصلاۃ کو حکم دیا کہ حالت رکوع میں ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھو اور انگلیوں کے درمیاں فاصلہ کرو۔
[صفة صلاة النبى للألباني: ص/ 130]
➍ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حالت رکوع میں گھٹنوں کو مضبوطی سے پکڑ لیتے اور اپنی کہنیاں پہلووں سے دور رکھتے ۔
[صحيح: صحيح ترمذى: 214 ، كتاب الصلاة: باب ما جاء أنه يحافي يديه عن جنبيه فى الركوع ، صحيح أبو داود: 723 ، المشكاة: 801 ، ترمذي: 260]
➎ رکوع میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہاتھوں کی انگلیاں کھلی رکھتے تھے جیسا کہ حدیث میں ہے کہ :
كان إذا ركع فرج بين أصابعه
”جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کرتے تو اپنی انگلیوں کے درمیان فاصلہ کرتے ۔“
[صحيح: حاكم: 244/1 ، بيهقي: 112/2 ، دارقطني: 339/1 ، امام حاكم اور امام ذهبيؒ نے اسے صحيح كها هے۔]