روزے میں انڈین ڈرامے دیکھنے کے شرعی احکام
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

روزے میں غیر ضروری تفریحات سے اجتناب کیوں ضروری ہے؟

روزے کی حالت میں ہر ایسا عمل جس سے انسان اللہ کے قریب ہونے کے بجائے دنیاوی لذتوں میں مگن ہو جائے، اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔ قرآن و حدیث کے مطابق روزہ صرف کھانے پینے سے رکنے کا نام نہیں، بلکہ ہر قسم کی لغویات، گناہوں اور فحش کاموں سے دور رہنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

قرآن کی روشنی میں

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ (البقرة: 183)

ترجمہ: اے ایمان والو! تم پر روزہ فرض کیا گیا ہے، جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیا گیا تھا، تاکہ تم متقی بن جاؤ۔

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ روزے کا بنیادی مقصد تقویٰ (پرہیزگاری) پیدا کرنا ہے۔ اگر کوئی ایسا عمل کیا جائے جو تقویٰ کے خلاف ہو، تو وہ روزے کے روحانی فوائد کو کم کر سکتا ہے۔ انڈین ڈرامے جو عام طور پر بے حیائی، موسیقی، اور لغویات پر مشتمل ہوتے ہیں، وہ روزے کے اصل مقصد کے منافی ہیں۔

حدیث کی روشنی میں

➊ حدیث:

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"مَن لَم يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالعَمَلَ بِهِ فَلَيسَ لِلَّهِ حَاجَةٌ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ” (بخاری: 1903)

ترجمہ: جو شخص جھوٹ بولنا اور اس پر عمل کرنا نہ چھوڑے، تو اللہ کو اس کے بھوکا اور پیاسا رہنے کی کوئی حاجت نہیں۔

➋ حدیث:

اسی طرح ایک اور حدیث میں ہے:

"رُبَّ صَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ صِيَامِهِ إِلَّا الجُوعُ وَالعَطَشُ” (ابن ماجہ: 1690)

ترجمہ: کتنے ہی روزے دار ایسے ہیں جنہیں روزے سے سوائے بھوک اور پیاس کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

یہ احادیث واضح کرتی ہیں کہ اگر روزے کے دوران زبان، آنکھیں، اور دیگر اعضاء کو گناہ سے محفوظ نہ رکھا جائے تو روزے کا اصل مقصد فوت ہو جاتا ہے۔

نتیجہ

اگر انڈین ڈرامے فحش مناظر، بے حیائی، گانے، یا غیر شرعی باتوں پر مشتمل ہیں، تو روزے میں ان کا دیکھنا روزے کی روح کے خلاف ہے۔ یہ دل و دماغ کو نیکی سے ہٹا کر غفلت میں ڈال دیتے ہیں، جو روزے کے بنیادی مقصد تقویٰ اور اللہ کے قریب ہونے کے برعکس ہے۔

لہٰذا، روزے کی حالت میں ایسی تفریحات سے اجتناب کرنا بہتر ہے اور اس کی جگہ تلاوتِ قرآن، ذکر و اذکار، نیکی کے کاموں اور دعا میں مشغول ہونا زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1