سوال : صائم کے لئے کس چیز کا کرنا افضل اور کس کا کرنا واجب ہے ؟
جواب : صائم کے لئے مناسب اور افضل یہ ہے کہ وہ زیا دہ سے زیادہ اطاعتِ الٰہی کا کا م کرے۔ اور تمام منہیا ت سے اجتنا ب کرے۔ اسی طرح اس پر واجبات کی محافظت اور محرمات سے دور رہنا ضروری ہے۔ پس چاہیے کہ صلواتِ خمسہ باجماعت وقت پر ادا کرے، جھوٹ، غیبت، مکروفریب، سودی کاروبار اور ہر حرام قول و فعل کو ترک کر دے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے :
من لم يدع قول الزور والعمل به، والجهل فليس للٰه حاجة فى أن يدع طعامه وشرابه [صحيح: صحيح بخاري، الأدب 78 باب قول الله تعالىٰ واجتنبوا قول الزور 51 رقم 6057۔ بروايت ابو هريره رضي الله عنه ]
’’ جو شخص جھوٹی بات اور اس پر عمل کرنا اور جہالت کا کام نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا، پینا چھوڑے “۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃاللہ علیہ۔ “
جواب : صائم کے لئے مناسب اور افضل یہ ہے کہ وہ زیا دہ سے زیادہ اطاعتِ الٰہی کا کا م کرے۔ اور تمام منہیا ت سے اجتنا ب کرے۔ اسی طرح اس پر واجبات کی محافظت اور محرمات سے دور رہنا ضروری ہے۔ پس چاہیے کہ صلواتِ خمسہ باجماعت وقت پر ادا کرے، جھوٹ، غیبت، مکروفریب، سودی کاروبار اور ہر حرام قول و فعل کو ترک کر دے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے :
من لم يدع قول الزور والعمل به، والجهل فليس للٰه حاجة فى أن يدع طعامه وشرابه [صحيح: صحيح بخاري، الأدب 78 باب قول الله تعالىٰ واجتنبوا قول الزور 51 رقم 6057۔ بروايت ابو هريره رضي الله عنه ]
’’ جو شخص جھوٹی بات اور اس پر عمل کرنا اور جہالت کا کام نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا، پینا چھوڑے “۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃاللہ علیہ۔ “