سوال : رمضان کے دن میں صائم کے لئے کسی اجنبی عورت سے بات چیت کرنے یا اس کا ہاتھ چھونے کا کیا حکم ہے ؟ یہ بات پیش نظر رہے کہ بعض تجا رت گاہوں اور دکانوں میں ایسا ہوتا ہے۔
جواب : اگر اجنبی عورت کے ساتھ آدمی کی بات چیت مشکوک اور حصول لذت کے لئے نہ ہو بلکہ تجا رتی مقصد یا راستہ وغیرہ کی معلوما ت کے لئے ہو، یا عورت کا ہاتھ بغیر قصد و ارادہ کے چھو جائے تو جائز ہے۔ خواہ رمضان میں ہو یا غیر رمضان میں، لیکن یہ بات چیت اگر لذت کے حصول کے لئے ہو تو رمضان یا غیر رمضان دونوں میں ناجائز ہے۔ البتہ رمضان میں اس کی ممانعت سخت ہو جاتی ہے۔ ’’ اللجنۃالدائمۃ “
جواب : اگر اجنبی عورت کے ساتھ آدمی کی بات چیت مشکوک اور حصول لذت کے لئے نہ ہو بلکہ تجا رتی مقصد یا راستہ وغیرہ کی معلوما ت کے لئے ہو، یا عورت کا ہاتھ بغیر قصد و ارادہ کے چھو جائے تو جائز ہے۔ خواہ رمضان میں ہو یا غیر رمضان میں، لیکن یہ بات چیت اگر لذت کے حصول کے لئے ہو تو رمضان یا غیر رمضان دونوں میں ناجائز ہے۔ البتہ رمضان میں اس کی ممانعت سخت ہو جاتی ہے۔ ’’ اللجنۃالدائمۃ “