رضاعت ثابت ہونے کے لئے دودھ پینے کی مقدار
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃجلد 1

سوال

کتنا دودھ پینے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے؟

الجواب

رضاعت کے ثبوت کے حوالے سے اہل علم کے ما بین اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض کے نزدیک ایک گھونٹ ،بعض کے نزدیک تین گھونٹ اور بعض کے نزدیک پانچ گھونٹ پینے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے۔
لیکن راجح مسلک کے مطابق پانچ گھونٹوں سے رضاعت ثابت ہوتی ہے، صحیح مسلم میں سیدہ عائشہ سے مروی ہے کہ:
’’كان فيما أنزل من القرآن عشر رضعات معلومات يحرمن ثم نسخن بخمس معلومات فتوفى رسول الله وهن فيما يتلى من القرآن‘‘
قرآن مجید میں پہلے دس گھونٹ نازل کئے گئے جس سے رشتے حرام ہوتے تھے،پھر ان کو پانچ سے منسوخ کر دیا گیا،نبی کریمﷺ نے وفات پائی تو یہی پانچ کا حکم تلاوت کیا جاتا تھا۔
سیدہ عائشہ کی یہ حدیث قرآن مجید کے اطلاق کو مقید کرنے والی ،مجمل کی تفصیل اور اپنی دلالت میں صریح ہے اس کی تاویل و توجیہ ممکن نہیں ہے۔
لہذا راجح مسلک کے مطابق پانچ گھونٹوں سے رضاعت ثابت ہو جاتی ہے۔
ایک معتبر گھونٹ(یا رضعۃ) یہ ہے کہ بچہ عورت کا پستان اپنے منہ میں ڈال کر اسے چوسے ،اور پھر اس کو چھوڑ کر دوسرے کی طرف منتقل ہو جائے۔یہاں ایک رضعۃ ہو جائے گا،اس میں پیٹ بھر کر پینا شرط نہیں ہے۔
اگر کوئی بچہ پانچ دفعہ اس طرح کرتا ہے (یعنی پانچ گھونٹ پی لیتا ہے)تو رضاعت ثابت ہو جاتی ہے

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!