رش کی صورت میں مجبورا نمازی کے آگے سے گزرنا
تحریر: حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

سوال

کئی مسجدوں میں (خاصکر رمضان المبارک میں) نمازیوں کی اتنی کثرت ہوتی ہے کہ مسجد کا حال اور صحن پُر ہو جانے پر اوپر تک جانے کی سیڑھی کے راستے اور چوڑی سیڑھی پر بھی لوگ نماز پڑھنا شروع کر دیتے ہیں، جس سے بعد میں آنے والے جماعت میں شامل ہونے کے لیے اوپر تک جانا چاہیں تو اُن کو نمازیوں کے سامنے سے گزرنا ہوگا، تو ایسی حالت میں کیا کرنا چاہیے؟ جماعت چھوڑ دے؟ یا نمازیوں کے سامنے سے گزر جائے؟

الجواب

سترة الامام سترة المصلی کے اصول کی رُو سے اگر امام نماز پڑھ رہا ہو تو گزر سکتا ہے ورنہ نہیں۔ بہتر یہی ہے کہ دروازے کے پاس یا باہر صف بنالیں تاکہ نمازی کے آگے سے نہ گزرنا پڑے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!