سوال
کیا دعائے قنوت وتر صحیح ثابت ہے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
دعائے قنوت وتر کی صحت
جی ہاں، دعائے قنوت وتر صحیح طور پر ثابت ہے۔ یہ دعا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما کو سکھائی تھی۔
سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ کلمات سکھائے جنہیں میں وتر میں پڑھتا ہوں:
"اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ، وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ، وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ، وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ، وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ إِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْكَ، وَإِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ، وَلَا يَعِزُّ مَنْ عَادَيْتَ، تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ”
(سنن ابی داؤد: 1425)
ترجمہ:
"اے اللہ! مجھے ہدایت دے ان لوگوں میں شامل کر جنہیں تو نے ہدایت دی ہے، اور مجھے عافیت دے ان لوگوں میں شامل کر جنہیں تو نے عافیت دی ہے، اور میری کارسازی فرما ان لوگوں میں شامل کر جن کی تو نے کارسازی کی ہے، اور مجھے برکت دے اس چیز میں جو تو نے عطا کی ہے، اور مجھے بچا اس چیز کے شر سے جو تو نے مقدر کی ہے۔ تو فیصلہ کرتا ہے اور تیرے خلاف فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔ جسے تو دوست رکھے وہ ذلیل نہیں ہو سکتا اور جس سے تو دشمنی رکھے وہ عزت نہیں پا سکتا۔ اے ہمارے رب، تو بابرکت اور بلند و بالا ہے۔”
دیگر دعائے قنوت کے الفاظ
بعض علماء نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مروی دعائے قنوت کو موقوفاً صحیح قرار دیا ہے۔ یہ دعا بھی ہمارے ہاں مستعمل ہے:
"أَللّٰهُمَّ إنَّا نَسْتَعِينُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِك وَنَتَوَكَّلُ عَلَيْكَ وَنُثْنِي عَلَيْكَ الْخَيْرَ كُلَّهُ، وَنَشْكُرُكَ وَلَا نَكْفُرُكَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَنْ يَفْجُرُكَ، أَللّٰهُمَّ إيَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نُصَلِّي وَنَسْجُدُ وَإِلَيْك نَسْعىٰ وَنَحْفِدُ وَنَرْجُو رَحْمَتَكَ وَنَخْشىٰ عَذَابَكَ، إنَّ عَذَابَكَ بِالْكُفَّارِ مُلْحِقٌ”
اے اللہ! بے شک ہم تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں، تجھ سے بخشش طلب کرتے ہیں، تجھ پر ایمان رکھتے ہیں، تجھ پر بھروسا کرتے ہیں اور تیری ہر طرح کی خوبیوں کے ساتھ تعریف کرتے ہیں۔ ہم تیرا شکر ادا کرتے ہیں اور ناشکری نہیں کرتے اور ہم ان سے بے تعلقی اختیار کرتے ہیں اور انہیں چھوڑ دیتے ہیں جو تیری نافرمانی کرتے ہیں۔
اے اللہ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں، تیرے ہی لیے نماز پڑھتے ہیں اور سجدہ کرتے ہیں، اور تیری ہی طرف کوشش کرتے ہیں اور تیری بندگی کے لیے دوڑتے ہیں۔ ہم تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں، بے شک تیرا عذاب کافروں کو لاحق ہونے والا ہے۔
(مصنف ابن أبي شيبة: 2/95)
خلاصہ
دعائے قنوت وتر، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما کو سکھائی، صحیح طور پر ثابت ہے۔
اس کے علاوہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مروی دعائے قنوت بھی صحیح ہے۔
دونوں دعائیں ہمارے ہاں پڑھنے کی اجازت اور ثبوت رکھتی ہیں۔