نماز میں درمیانہ تشہد سنت ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

درمیانہ تشہد سنت ہے

درمیانه تشهد آخری تشہد کی طرح واجب ہے فرق صرف اتنا ہے کہ اگر درمیانہ تشہد بھول کر رہ جائے تو سہو کے دو سجدے اس سے کفایت کر جاتے ہیں جبکہ آخری تشہد سے کفایت نہیں کرتے۔ امام احمد ، امام لیث ، امام ابو ثور ، امام اسحاق اور امام داود رحمہم اللہ اجمعین اسی کے قائل ہیں جبکہ امام شافعی ، امام مالک ، امام ابو حنیفہ ، امام ثوری اور امام اوزاعی رحمہم اللہ اجمعین کے نزدیک یہ تشہد سنت ہے لیکن راجح موقف وجوب کا ہی ہے ۔
[المجموع: 429/3 ، المغنى: 217/2]
درمیانے تشہد میں تشہد ابن مسعود پڑھا جائے نیز اس تشہد میں درود پڑھنا بھی ثابت ہے۔ مزید تفصیل کے لیے گذشتہ صفحات میں تشہد کی بحث کا مطالعہ کیجیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1