خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد 1، كتاب العقائد، صفحہ 106

سوال:

کیا دورِ حاضر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی کے خواب میں آسکتے ہیں؟ اور اگر کوئی دعویٰ کرے کہ اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا ہے، تو اس کی حقیقت کیا ہوگی؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنا ممکن ہے، لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اصل صورت میں دیکھے جائیں۔

📖 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان:

"جس نے مجھے نیند (خواب) میں دیکھا، اس نے یقیناً مجھے دیکھا، کیونکہ شیطان میری شکل نہیں بنا سکتا۔”
(صحیح بخاری: 6994، صحیح مسلم: 2266)

📖 ایک اور روایت میں ہے:

"جس نے مجھے خواب میں دیکھا، وہ مجھے بیداری میں بھی دیکھے گا، اور شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔”
(صحیح بخاری: 6993، صحیح مسلم: 2266)

خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھنے کی شرائط

1. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اصل صورت میں دیکھنا

اگر کوئی شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کی اصل صورت میں دیکھے، تو اس نے واقعی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے۔
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے لیے یہ ممکن تھا، کیونکہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل و صورت پہچانتے تھے۔
بعد کے زمانوں میں اگر کسی نے خواب میں دیکھا، تو اس خواب کو قرآن، حدیث اور فہمِ سلف صالحین پر پرکھا جائے گا۔

2. شیطان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اصل صورت اختیار نہیں کر سکتا، لیکن…

یہ حدیث اس بات کی دلیل نہیں کہ شیطان جھوٹ نہیں بول سکتا۔
شیطان کسی اور شکل میں آ کر دھوکہ دے سکتا ہے اور خود کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کہہ سکتا ہے، اس لیے خوابوں کی تصدیق کے لیے علمائے کرام اور شرعی اصولوں سے مدد لی جائے گی۔

3. خواب میں دیکھنے والے کا عقیدہ صحیح ہونا ضروری ہے

اگر کسی کا عقیدہ درست نہ ہو اور وہ خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھنے کا دعویٰ کرے، تو اس کے خواب کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔

"بیداری میں دیکھنے” کا مفہوم

حدیث میں آیا ہے:
"جس نے مجھے خواب میں دیکھا، وہ مجھے بیداری میں بھی دیکھے گا۔”

اس کا دو ممکنہ مطلب ہو سکتے ہیں

➊ یہ حدیث صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ خاص ہے

کیونکہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حقیقت میں دیکھ چکے تھے، لہٰذا اگر انہوں نے خواب میں دیکھا تو وہ بیداری میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کر سکتے تھے۔

➋ یہ قیامت کے دن بیداری میں دیکھنے کی بشارت ہے

یعنی جو شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھے، وہ قیامت کے دن ضرور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرے گا۔

یہ بات درست نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آج کے دور میں بیداری کی حالت میں کسی کو نظر آ سکتے ہیں، کیونکہ آپ کا دنیا میں آنا یا نظر آنا قرآن و حدیث سے ثابت نہیں۔

خلاصہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنا ممکن ہے، لیکن صرف اس صورت میں جب وہ اپنی اصل شکل میں نظر آئیں۔
شیطان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل اختیار نہیں کر سکتا، لیکن کسی اور شکل میں آ کر دھوکہ دے سکتا ہے۔
اگر کوئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے کا دعویٰ کرے، تو اس کے خواب کو قرآن و حدیث کے اصولوں پر پرکھا جائے گا۔
"بیداری میں دیکھنے” کا مطلب یا تو صحابہ کرام کے لیے تھا یا اس سے مراد قیامت کے دن دیکھنا ہے، نہ کہ دنیا میں حقیقت میں دیکھنا۔

لہٰذا، اگر کسی شخص کو خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نظر آئیں، تو وہ پہلے علماء سے رجوع کرے اور خواب کو دین کے اصولوں پر پرکھے، تاکہ کسی فتنے میں مبتلا نہ ہو۔

واللہ اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

2 Responses

  1. میں نے خواب میں یہ دیکھا کہ ایک مسجد ہے مسجد کا حال ہے بالکل خالی ہے لیکن ممبر کے پاس ایک صاحب بیٹھے ہیں اور ان کے سامنے قران رکھنے والی چوکی ہے اور اس کے سامنے ایک صاحب اور بیٹھیں میں ایک طرف کھڑا ہوا دیکھ رہا ہوں اور مجھے فیلنگ ہو رہی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم تو کیا میں نے خواب میں زیارت نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ہے یا میرا شبہ ہے

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1