سوال:
کیا کوئی شخص خواب میں اللہ تعالیٰ کو دیکھ سکتا ہے؟
جواب از فضیلۃ الباحث افضل ظہیر جمالی
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خواب:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب میں اللہ تعالیٰ کو دیکھا تھا، جیسا کہ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"أَنِّي قُمْتُ مِنَ اللَّيْلِ… فَإِذَا أَنَا بِرَبِّي تَبَارَكَ وَتَعَالَى فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ…”
[سنن الترمذی: 3235]
ترجمہ:
"میں رات کے وقت اٹھا اور نماز کے بعد سو گیا، خواب میں اللہ تعالیٰ کو بہترین صورت میں دیکھا۔”
یہ خواب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام اور اللہ تعالیٰ کے قرب کی نشانی ہے۔
سلف صالحین کے خواب:
امام رقبہ بن مصقلہ رحمہ اللہ (ثقہ تبع تابعی) فرماتے ہیں:
"رأيت رب العزت في المنام فقال: و عزتي لاكرمن من مثوي سليمان التيمي”
[کتاب الثقات لابن حبان: 4/301، سندہ صحیح]
ترجمہ:
"میں نے خواب میں رب العزت کو دیکھا، تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ‘مجھے اپنی عزت کی قسم، میں سلیمان التیمی کو بہترین ٹھکانا عطا کروں گا۔'”
امتیوں کے خواب:
- نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد امتیوں کے خواب ظنی ہوتے ہیں اور ان سے کوئی شرعی حجت قائم نہیں کی جا سکتی۔
- سلف صالحین کے خواب حق کی تائید کے لیے پیش کیے جا سکتے ہیں، بشرطیکہ ان کی سند صحیح یا حسن لذاتہ ہو۔
اہم نکات:
- اللہ تعالیٰ کو خواب میں دیکھنے کا معاملہ ممکن ہے، لیکن یہ خواب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خاص اہمیت رکھتے ہیں۔
- امتیوں کے خواب ظنی ہوتے ہیں اور ان پر شرعی فیصلے کی بنیاد نہیں رکھی جا سکتی۔
- خواب صرف مبشرات (خوشخبری دینے والے خواب) کے طور پر قبول کیے جا سکتے ہیں۔
[توضیح الاحکام: ج 3، ص 63]