بَابُ قِتَالِ الْخَوَارِةِ وَأَهْلِ الْبَغِي
عَنْ عُرُفْجَةَ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ يَقُولُ: ( (مَنْ أَتَاكُمْ وَأَمْرُكُمْ جَمِيعٌ عَلَى رَجُلٍ وَاحِدٍ، يُرِيدُ أَنْ يَشُقَ عَصَاكُمْ أَوْ يُفَرِّقَ جَمَاعَتَكُمْ، فَاقْتُلُوهُ)) – أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ
خارجی اور باغیوں کے قتل کا بیان
عزفجہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میں نے رسول الله صلى الله عليه وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”جو تمہارے پاس آئے اور تمہارا معاملہ ایک شخص پر وہ ارادہ کرتا ہے کہ اور تمہاری لاٹھی کو توڑ دے یا تمہاری جماعت میں تفریق پیدا کر دے تو تم اسے قتل کر دو۔“ مسلم
تحقيق وتخریج:
[مسلم: 1852]
فوائد:
➊ خوارج خارج کی جمع ہے۔ خارجی اور باغی وہ ہوتا ہے جو صدق صداقت سے اعراض کرتے ہوئے مسلمان
امیروں اور حکمرانوں کے خلاف علم بغاوت بلند کرتا ہے۔
➋ مسلمانوں کے اتفاق واتحاد کو توڑنے والا باغی ہوتا ہے۔
➌ مسلم اتحاد کو پاش پاش کرنے کی سعی کرنے والے کی سزا قتل ہے۔
➍ ایک ہی وقت میں دو حکمران دو صدور یا دو خلیفے مقرر نہیں ہو سکتے اور نہ ہی دونوں کی بیعت کی جاسکتی ہے۔ البتہ ایک اصل
اور دوسرا اس کا نائب مقرر کیا جا سکتا ہے۔