خادم کے ساتھ بار بار معاف کرنے کی ترغیب
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

« باب استحباب كثرة العفو عن الخادم»
خادم کے ساتھ معافی کا معاملہ زیادہ کرنا چاہیے

✿ «عن عبد الله بن عمرو، يقول: جاء رجل إلى النبى صلى الله عليه وسلم، فقال:” يا رسول الله، كم نعفو عن الخادم؟ فصمت، ثم اعاد عليه الكلام، فصمت فلما كان فى الثالثة، قال: اعفوا عنه فى كل يوم سبعين مرة .» [صحيح: رواه أبو داود 5164، والترمذي 1949 فى الرواية الثانية، والبخاري فى التاريخ الكبير 3/7.]
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کرنے لگا : اللہ کے رسول ! ہم خادم کو کتنا معاف کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے۔ اس نے دوبارہ اپنی بات دہرائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہی رہے۔ اس نے تیسری مرتبہ اپنی بات کی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”ایک دن میں اس کو ستر (۷۰) مرتبہ معاف کرو۔“

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے