کیا سائنس جنّات کی حقیقت تسلیم کرتی ہے؟
سائنس موجودہ علم کی روشنی میں جنّات کی حقیقت کو تسلیم نہیں کرتی۔ تاہم، اگر ہم اس موضوع پر سائنس، عقلِ عامہ (کامن سینس)، اور قرآن کے نقطہ نظر سے غور کریں تو یہ نہایت دلچسپ بحث بن سکتی ہے۔
زندگی کی تخلیق: سائنس کا نکتہ نظر
➊ کائنات کی ابتدا:
سائنس کے مطابق، کائنات ابتدا میں بہت گرم تھی اور وقت کے ساتھ ٹھنڈی ہوتی گئی۔ اس عمل میں زمین پر پانی نمودار ہوا اور کیمیائی عمل کے ذریعے زندگی کا آغاز ہوا۔
➋ حرارتی زندگی کا امکان:
- اگر کوئی ایسی زندگی ہو جس کی بنیاد حرارت یا آگ ہو، تو وہ زمین پر پائی جانے والی ترابی یا آبی زندگی سے پہلے وجود میں آئی ہوگی۔
- ایسی زندگی کی ساخت اور خصوصیات انسانی یا خلیاتی زندگی سے مکمل طور پر مختلف ہوں گی، کیونکہ یہ توانائی پر مبنی ہو سکتی ہے۔
- ہم اس زندگی کو "حرارتی حیات” (Thermal Life) کہہ سکتے ہیں۔
➌ سائنس اور زندگی کے دیگر امکانات:
- جدید سائنس کے مطابق، زندگی عناصر کے کیمیائی عمل سے وجود میں آتی ہے، لیکن اس میں "جلنے” کا عمل شامل نہیں۔
- تاہم، جلنا (Combustion) بھی ایک کیمیائی عمل ہے، اور اس کے دوران زندگی کے جنم لینے کو رد نہیں کیا جا سکتا۔
- سائنس اب تک خلیاتی زندگی کے اسرار کو مکمل طور پر نہیں سمجھ سکی، تو وہ حرارتی زندگی کو کیسے رد کر سکتی ہے؟
قرآن کی روشنی میں جنّات کی تخلیق
قرآن کریم واضح طور پر جنّات کی تخلیق کا ذکر کرتا ہے:
وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَإٍ مَّسْنُونٍ۔ وَالْجَآنَّ خَلَقْنَاهُ مِن قَبْلُ مِن نَّارِ السَّمُومِ۔
(سورۃ الحجر: 15:26-27)
- ترجمہ: "اور ہم نے انسان کو سڑی مٹی کے سوکھے گارے سے پیدا کیا، اور اس سے پہلے جنّات کو آگ کی لپٹ سے پیدا کیا۔”
- قرآن میں انسان کی تخلیق کے لیے مٹی اور جنّات کے لیے آگ کا ذکر ہے۔
- یہ ترتیب سائنسی نظریات کے مطابق ہے، کیونکہ آگ سے زندگی کا وجود ممکنہ طور پر مٹی یا پانی سے پہلے ہو سکتا ہے۔
- اس وقت جب انسان حیات کے ارتقاء کا علم نہیں رکھتا تھا، قرآن کی یہ وضاحت حیران کن ہے۔
سائنسدانوں کے نظریات: اجنبی زندگی کے امکانات
مشہور سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ کا کہنا ہے:
"ہمیں یقین ہے کہ زمین پر زندگی اچانک پیدا ہوئی، تو لامحدود کائنات میں زندگی کے دیگر امکانات بھی ہو سکتے ہیں۔”
- ہاکنگ نے اجنبی مخلوق کی تلاش کے لیے ایک سو ملین ڈالر مختص کیے۔
- انہوں نے کہا کہ خلائی مخلوق انسان سے کہیں زیادہ ترقی یافتہ اور طاقتور ہو سکتی ہے، حتیٰ کہ وہ ہمیں کیڑوں مکوڑوں کی طرح برباد کر سکتی ہے۔
- یہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ جدید سائنسدان اجنبی زندگی کو ایک حقیقت کے طور پر قبول کرتے ہیں، اگرچہ اس کے پیرائے ابھی واضح نہیں ہیں۔
جنّات اور انسان کا موازنہ: قرآن کی روشنی میں
- قرآن کے مطابق، انسان اشرف المخلوقات ہے اور اللہ کا نائب ہے۔
- جنّات یا کوئی بھی دوسری مخلوق انسان سے کمتر ہیں، چاہے ان کے مافوق الفطرت خواص کیوں نہ ہوں۔
- انسان کو فزیکل دنیا میں برتری حاصل ہے، اور وہ کائنات میں سب سے زیادہ بااختیار مخلوق ہے۔
ایک سوچنے کی دعوت
لبرل اور جدید سوچ رکھنے والے افراد جنّات کو ایک دقیانوسی تصور قرار دیتے ہیں، لیکن اس موضوع کو جدید سائنسی نظریات کی روشنی میں دیکھنا ضروری ہے۔
- اسٹیفن ہاکنگ جیسے سائنسدان اجنبی مخلوق پر یقین رکھتے ہیں، تو کیا ایسے لوگ جنّات کے وجود کو محض دقیانوسی سوچ کہہ کر رد کر سکتے ہیں؟
- جنّات کا ذکر قرآن میں موجود ہے، اور ان کے وجود کو مکمل طور پر مسترد کرنا بے بنیاد ہے۔