جماع کے علاوہ حائضہ عورت سے مباشرت کا حکم
تحریر: عمران ایوب لاہوری

یہ عمل جائز و مباح ہے جیسا کہ مندرجہ ذیل احادیث اس پر شاہد ہیں:
➊ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
صنعوا كل شئ إلا النكاح
”(حائضہ عورت سے ) جماع کے علاوہ سب کچھ کرو ۔“ [تقدم أنفاع]
➋ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ میری بیوی جب حائضہ ہو تو میرے لیے اس سے کیا حلال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمايا :
ولك ما فوق الازار
تمہارے لیے وہ سب کچھ حلال ہے جو تہبند کے اوپر ہے ۔“
[صحيح: صحيح أبو داود 197 ، كتاب الطهارة: باب فى المذي، أبو داود 212]
➌ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب ہم میں سے کوئی حائضہ ہوتی اور رسول اللہ صلى الله عليه وسلم اس سے مباشرت کرنا چاہتے تو اسے تہبند باندھنے کا حکم دیتے، اس وقت حیض زور پر ہوتا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے مباشرت کرتے ۔
[بخاري 302 ، كتاب الحيض: باب مباشرة الحائض، أحمد 173/6 ، دارمي 242/1 ، مسلم 293 ، أبو داود 268 ، ترمذي 132 ، ابن ماجة 635 ، الإحسان لابن حبان 467/2 ، بيهقى 310/1 ، شرح السنة 411/1]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے