جعلی ویوز کے لیے سافٹ ویئر بنانا اور کمائی کا حکم

سوال

کیا جعلی ویوز کے لیے سافٹ ویئر بنانا یا اس سے ہونے والی کمائی جائز ہے؟

جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ

جعلی ویوز لینا یا دینا ناجائز ہے کیونکہ یہ کھلی دھوکہ دہی کے زمرے میں آتا ہے۔ اسی طرح ایسے سافٹ ویئر یا ٹولز بنانا جو جعلی ویوز فراہم کریں، یہ بھی جائز نہیں۔ اس پورے عمل سے حاصل ہونے والی کمائی بھی حلال نہیں ہوگی۔

جائز اور ناجائز کے فرق کی وضاحت

اگر کوئی سافٹ ویئر یا ٹول عام مقاصد کے لیے بنایا گیا ہو اور اس کا مقصد جعلی ویوز لینا نہ ہو، لیکن کوئی اسے غلط مقصد کے لیے استعمال کر لے، تو اس صورت میں سافٹ ویئر بنانے والے پر گناہ نہیں ہوگا۔
لیکن اگر سافٹ ویئر واضح طور پر دھوکہ دہی کے لیے بنایا جائے، تو یہ عمل ناجائز اور حرام ہوگا۔

دیگر مسائل

  • دھوکہ دہی اور اخلاقی خرابی: جعلی ویوز کے ذریعے نہ صرف لوگوں کو دھوکہ دیا جاتا ہے بلکہ اس عمل میں غیر اخلاقی رویے شامل ہوتے ہیں۔
  • مواد کی چھان بین کا فقدان: ویوز بڑھانے کے لیے اکثر یہ معلوم نہیں کیا جاتا کہ چینل پر موجود مواد شرعی اصولوں کے مطابق ہے یا نہیں، جیسے موسیقی، بے پردگی، یا سودی معاملات پر مشتمل مواد۔
  • فراڈ کے امکانات: جعلی ویوز فراہم کرنے والی کئی کمپنیاں ابتدائی طور پر لوگوں کو فائدہ دیتی ہیں لیکن جب ان کی کمائی بڑھ جاتی ہے تو وہ اچانک بند ہو جاتی ہیں، جو مزید دھوکہ دہی کا سبب بنتا ہے۔

احتیاط کی اہمیت

یہ کام اور اس میں معاونت کرنا شرعی لحاظ سے درست معلوم نہیں ہوتا۔ احتیاط ہی بہتر ہے تاکہ دھوکہ دہی اور ناجائز کمائی سے بچا جا سکے۔

واللہ اعلم بالصواب۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1