جاہلیت کے دم پر اسلامی رہنمائی
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

کیا جاہلیت میں بھی کوئی دم تھا

جواب :

عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ہم جاہلیت میں دم کیا کرتے تھے، پھر ہم نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
«اعرضوا على رقاكم، لا بأس بالرقية ما لم يكن فيها شرك»
”اپنے دم میرے سامنے پیش کرو، دم کرنے میں کوئی حرج نہیں جب تک اس میں شرک نہ ہو۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 2200 سنن أبى داود، رقم الحديث 3886]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے