سوال:
جب کوئی شخص فوت ہو جاتا ہے اور تدفین کے بعد لوگ گھر آتے ہیں، تو اللہ کے حکم کے حوالے سے صحیح الفاظ کیا ہونے چاہییں؟ نیز فاتحہ خوانی کے بارے میں کیا رہنمائی ہے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
شرعی الفاظ:
جب تعزیت کریں تو درج ذیل الفاظ کہنا شرعی طور پر ثابت ہے:
"إِنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَلَهُ مَا أَعْطَى وَكُلٌّ عِنْدَهُ بِأَجَلٍ مُسَمًّى، فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ”
[صحیح بخاری: 1284]
ترجمہ:
"اللہ تعالیٰ ہی کا سارا مال ہے، جو لے لیا وہ اسی کا تھا اور جو دیا وہ بھی اسی کا تھا، اور ہر چیز اس کی بارگاہ سے وقت مقررہ پر ہی واقع ہوتی ہے۔ اس لیے صبر کرو اور اللہ تعالیٰ سے ثواب کی امید رکھو۔”
تعزیت کے عمومی کلمات:
- شرعی دعاؤں کے ساتھ صبر کی تلقین کریں۔
- اگر کسی کو شرعی دعائیں یاد نہ ہوں تو اپنی زبان میں تعزیت کے الفاظ کہہ سکتا ہے جیسے:
- "اللہ کا حکم ہے، آپ صبر کریں۔”
- "اللہ تعالیٰ مرحوم پر اپنی رحمت فرمائے۔”
- "ہمیں افسوس ہوا، اللہ آپ کو صبر عطا کرے۔”
فاتحہ خوانی کے حوالے سے:
- تدفین سے پہلے یا بعد میں اجتماعی یا انفرادی طور پر فاتحہ خوانی کا ثبوت شرعی طور پر موجود نہیں ہے۔
- افضل یہ ہے کہ انفرادی طور پر دعائیہ کلمات ادا کیے جائیں اور استغفار کیا جائے۔
نصیحت:
دعائیں اور شرعی الفاظ یاد کرنا بہتر ہے، تاکہ تعزیت کے وقت صحیح الفاظ استعمال کیے جا سکیں۔