تالی اور سیٹی بجانے کا حکم
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

تقریبات میں لوگ سیٹیاں بجاتے اور تالیاں پیٹتے ہیں اس کا کیا حکم ہے ؟

جواب :

اس بارے میں حکم یہ ہے کہ یہ بظاہر غیر مسلموں سے اخذ کردہ ایک عادت ہے لہٰذا اسے اپنانا مسلمان کے شایان شان نہیں۔ اگر اسے کوئی چیز پسند آئے تو اللہ اکبر کہے یا سبحان اللہ وہ بھی اجتماعی طور پر نہیں جیسا کہ بعض لوگوں کا عمل ہے وہ انفرادی طور پر ایسا کرے گا۔ جہاں تک کسی خوشی کے وقت اجتماعی تکبیر یا تسبیح کا تعلق ہے تو میرے نزدیک اس کی کوئی اساس نہیں۔
[شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے