بیوی کا وراثت سے محروم رکھنے کے لیے مال وقف کرنا
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

ایک بیوی اپنے خاوند اور اہل خانہ کو وراثت سے محروم رکھنے کے لیے اپنا سارا مال وقف کرنا چاہتی ہے

اگر مقصد یہ ہے کہ تم اپنی زندگی میں وقف ناجز (نقد اور حاضر مال سے) کرنا چاہتی ہو اور وہ نیکی کے کاموں میں ہو اور ورثا کو محروم کرنے کی نیت سے نہ ہو تو اس میں کوئی رکاوٹ نہیں لیکن اگر موت کے بعد وقف کرنا مقصود ہو تو یہ تیسرے حصے یا اس سے کم کی حدود میں رہتے ہوئے غیر وارث کے لیے جائز ہے۔
[اللجنة الدائمة: 19553]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے