بیماری کی وجہ سے روزہ نہ رکھنے اور فدیے کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، جلد 09

سوال

اگر کوئی شخص کسی بیماری کی وجہ سے روزہ چھوڑ کر بعد میں اس کی قضا کرے تو کیا وہ فدیہ بھی دے گا۔؟ اوراگر کسی کو ایسی بیماری لگی ہوئی ہو کہ وہ روزے رکھ سکنے کے بالکل بھی قابل نہ ہو ،نہ رمضان میں نہ رمضان کے بعد تو کیا وہ صرف فدیہ دے گا۔؟ اور فدیے کی مقدار کیا ہے۔؟

الجواب

اگر کوئی شخص بیماری کی وجہ سے روزہ چھوڑ کر بعد میں اس کی قضا کرلیتا ہے تو اس پر کوئی فدیہ نہیں ہے،بلکہ اس کی قضا ہی کافی ہے،اور اگر کوئی شخص مستقل بیمار ہے جس کے تندرست ہو نے کی کوئی امید نہیں تو ایساشخص اپنے ہر روزے کے بدلے میں ایک مسکین کو کھانا کھلائے گا، اور فدیہ کی مقدار ایک مسکین کا کھانا ہے ،جو معروف طریقے سے اپنے گھر کی روٹین کو سامنے رکھ کر بطور فدیہ دیا جائے گا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!