"بھر دو جھولی میری یا محمد ﷺ” کے شرعی حکم کی وضاحت

سوال:

"بھر دو جھولی میری یا محمد ﷺ” کہنا شرعاً کیسا ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

غائبانہ پکارنا:

اللہ کے بندوں کو غائبانہ طور پر پکارنا شرک کے زمرے میں آتا ہے۔

پکارنے کا حق:

قریب ہو یا دور، غائبانہ طور پر صرف اللہ تعالیٰ کو پکارا جا سکتا ہے، کیونکہ غیب کا علم اور قدرت صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔

ماتحت الاسباب:

جب کسی انسان یا مخلوق کے پاس اسباب موجود ہوں اور وہ سامنے موجود ہو، تو اس سے التماس کرنا جائز ہے۔ لیکن اگر کوئی بندہ موجود نہ ہو اور غائبانہ طور پر پکارا جائے، تو یہ عمل اس بات کا عکاس ہے کہ اس پکارنے والے کا عقیدہ پکارے جانے والے کے بارے میں غلط ہے۔

عقیدہ کی خرابی:

اس طرح کے الفاظ کہنا اور یہ عقیدہ رکھنا کہ کوئی غائب سے سن کر مدد کر سکتا ہے، شرک کے زمرے میں آتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1