بکری کی قربانی کا جواز
تحریر : حافظ فیض اللہ ناصر

الْحَدِيثُ الثَّانِي: عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ { أَهْدَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّةً غَنَمًا } .
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ قربانی کے لیے (حرم کی جانب ) بکری بھیجی۔
شرح المفردات
غنما: بھیڑ اور بکری دونوں پر اس کا اطلاق ہوتا ہے۔
شرح الحديث
اس حدیث سے بکری کی قربانی کا جواز ملتا ہے۔
(235) صحيح البخارى، كتاب الحج، باب تقليد الغنم ، ح: 1614 – صحيح مسلم، كتاب الحج، باب استحباب بعث الهدى الى الحرم لمن لا يريد الذهاب بنفسه ، ح: 1321

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!