بوڑھی عورت اور نابالغ منکوحہ لڑکی پر عدت
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

کیا مردوں سے بے نیاز بوڑھی عورت یا نابالغ منکوحہ لڑکی کے لئے خاوند کے فوت ہونے پر عدت گزارنا لازم ہے ؟

جواب :

ایسی بوڑھی عورت جسے مردوں کی ضرورت نہیں اور ایسی منکوحہ لڑکی جو ابھی نابالغ ہے، دونوں پر خاوند کی وفات پر عدت گزارنا لازم ہے۔ اگر بیوہ ہو جانے والی عورت حاملہ ہے تو اس کی عدت وضع حمل ہے، اور اگر وہ غیرحاملہ ہے تو اس کی عدت چار ماہ دس دن ہے۔ اس کی دلیل اس ارشار باری تعالیٰ کا عموم ہے :
وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا [ 2-البقرة:234 ]
”اور تم میں سے جو لوگ وفات پا جاتے ہیں اور بیویاں چھوڑ جاتے ہیں ان کی بیویاں اپنے آپ کو چار ماہ اور دس دن روکے رکھیں۔ “
اسی طرح اس ارشاد باری تعالیٰ کا عموم ہے :
وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ [الطلاق60/ 4 ]
”اور حاملہ عورتوں کی عدت وضع حمل ہے۔ “
( دارالافتاءکمیٹی)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے