بلی کے گھر میں نقصان پہنچانے پر شرعی حکم

سوال

شیخ صاحب، اگر بلی گھر میں نقصان کا باعث بن رہی ہو تو کیا اسے مارا جا سکتا ہے؟

جواب از فضیلۃ الباحث: داود اسماعیل حفظہ اللہ

بلی کو قتل کرنے یا نقصان پہنچانے سے پہلے بہتر ہے کہ اسے کسی دور دراز جگہ پر چھوڑ دیا جائے یا کوئی اور ایسا طریقہ اپنایا جائے جس سے ایذا سے بچا جا سکے۔

فقہی اصول ہے:
”إذا اندفع بالأسهل حرم الأصعب”
(اگر کسی مسئلے کا حل آسان طریقے سے نکل سکتا ہو تو مشکل طریقے کو اپنانا حرام ہے)۔

لیکن اگر ایذا اور نقصان سے بچنے کا کوئی اور راستہ نہ ہو اور قتل ناگزیر ہو تو ایسی صورت میں بلی کو آسان طریقے سے مارا جا سکتا ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1