"بسم اللہ الرحمن الرحیم” کے ہر سورت کی آیت ہونے کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، جلد 09

سوال

کیا "بسم اللہ الرحمن الرحیم” ہر سورت کی آیت ہے۔؟

الجواب

کیا بسم اللہ ہر سورۃ کی ایک آیت ہے،یا صرف سورۃ الفاتحہ کی آیت ہے، یا مطلقاً کسی بھی سورت کی آیت نہیں ہے، تو اس بارے میں اہل علم کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔سورۃ نمل میں وارد ’’ إِنَّهُ مِنْ سُلَيْمَانَ وَإِنَّهُ بِاِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ‘‘ بالاتفاق اس سورۃ کی آیت ہے ،اسی طرح سورۃ توبہ کے شروع میں بالاتفاق آیت نہیں ہے۔ جبکہ دیگر سورتوں کے بارے میں اہل علم کا اختلاف ہے۔
اس سلسلے میں شیخ محمد امین شنقیطی فرماتے ہیں کہ تمام اقوال کو جمع کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ بعض قراءات میں یہ ہر سورت کا حصہ ہے جیسے قراءت ابن کثیر،قراءت کسائی ،قراءت عاصم اور روایت قالون میں ہر سورت کا حصہ ہے۔جبکہ دیگر قراءات میں یہ سورتوں کا حصہ نہیں ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!